حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے لیے جنت کی بشارت

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

أبو عبيدة في الجنة (أي: هو ممن بشّر بالجنة في الدنيا) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٧)

ابو عبیدہ جنت میں ہوں گے (یعنی وہ ان لوگوں میں سے ہیں، جنہیں اس دنیا میں جنت کی بشارت دی گئی)۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آرزو

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آرزو تھی کہ انہیں ایک ایسا کمرہ نصیب ہو، جو حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ جیسی شخصیات سے بھرا ہوا ہو۔

ایک دفعہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کچھ لوگوں کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ انہوں نے ان سے مخاطب ہو کر  مندرجہ ذیل سوال کیا کہ بتاؤ! تم لوگوں کی کیا خواہش اور آرزو ہے؟

ایک شخص نے کہا: میری خواہش یہ ہے کہ یہ سارا کمرہ دراہم سے بھرا ہوا ہو اور میں ان سب کو اللہ کی راہ میں خرچ کر دوں۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان لوگوں سے دوسری بار پوچھا کہ بتاؤ! تم لوگوں کی کیا خواہش اور آرزو ہے؟

ایک دوسرے شخص نے کہا: میری خواہش یہ ہے کہ یہ سارا کمرہ سونے کے سکوں سے بھرا ہوا ہو اور میں ان سب کو اللہ کی راہ میں خرچ کر دوں۔

تیسری بار پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان لوگوں سے وہی سوال کیا کہ بتاؤ! تم لوگوں کی کیا خواہش اور آرزو ہے؟

تیسرے شخص نے کہا: میری خواہش یہ ہے کہ یہ سارا کمرہ قیمتی ہیرے اور جواہرات سے بھرا ہوا ہو اور میں ان سب کو اللہ کی راہ میں خرچ کر دوں۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے چوتھی بار وہی سوال کیا کہ کیا تم لوگوں کی کوئی اور خواہش اور آرزو ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم کسی اور چیز کی خواہش نہیں کرتے۔

یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: میری خواہش یہ ہے کہ یہ کمرہ ایسی شخصیات سے بھرا ہوا ہو، جو ابو عبیدہ، معاذ بن جبل اور حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہم جیسے ہوں؛ تاکہ میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ان سب سے کام لے سکوں (یعنی میں ان کو دین کی خدمت اور دنیا میں اسلام کی نشر واشاعت کے لیے استعمال کر سکوں)۔ (التاریخ الصغیر ۱/۷۹)

Check Also

امتِ محمدیہ کے خاص امین

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لكل أمة أمين (خاص)، وأمين هذه الأمة …