دعا کی سنتیں اور آداب – ٦

(۹) اللہ تعالی کی طرف پورے طور پر متوجہ ہو کر دعا کریں۔ غفلت اور بے توجہی کے ساتھ دعا نہ کریں اور دعا کے دوران اِدھر اُدھر نہ دیکھیں۔

حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی سے دعا کرو اس حال میں کہ تمہیں دعا کی قبولیت کا یقین ہو اور یہ بات یاد رکھو کہ اللہ تعالی غافل اور بے پرواہ دل کی دعا قبول نہیں فرماتے ہیں۔ (سنن الترمذي، الرقم: ٣٤٧٩)

(۱۰) اللہ تعالی سے اپنی چھوٹی، بڑی، ساری ضرورتیں مانگیں۔

حضرت انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص اپنے رب سے اپنی ضرورت یا ساری ضرورتیں (راوی کو شک ہے) مانگے؛ یہاں تک کہ اگر تم میں سے کسی کے چپّل کا تسمہ ٹوٹ جائے، تو اس کو چاہیئے کہ وہ الله تعالی سے اس کا بھی سوال کرے اور (اگر اس کو نمک کی ضرورت پیش آئے، تو) اس کو چاہیئے کہ وہ ان سے نمک بھی مانگے۔ (مسند البزار، الرقم: ٦٨٧٦)

(۱۱) صرف مصیبت اور پریشانی کے وقت دعا نہ کریں؛ بلکہ تمام حالات میں دعا کریں، خواہ حالات اچھے ہوں یا بُرے ہوں۔

حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالی مصیبتوں اور پریشانیوں کے وقت اس کی دعا قبول فرمائیں، تو وہ خوش حالی میں کثرت کے ساتھ دعا کرے۔ (سنن الترمذي، الرقم: ۳۳۸۲)

(۱۲) دعا کرنے کے بعد آمین کہیں۔

حضرت ابو مُصَبِّح المَقْرائی فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت ابو زُہَیر نُمَیری کے پاس بیٹھتے تھے، جو صحابی تھے اور وہ انتہائی فصاحت وبلاغت کے ساتھ گفتگو فرماتے تھے۔ جب ہم میں سے کوئی شخص دعا کرتا، تو وہ اس سے کہتے: دعا پر آمین کی مہر لگا دو؛ کیونکہ آمین کاغذ پر مہر کے مانند ہے، پھر وہ فرماتے: کیا میں تمہیں اس کے بارے میں بتاؤں؟ ایک رات ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، تو ہم ایک شخص کے پاس پہنچے، جو انتہائی عاجزی کے ساتھ دعا کر رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہر گیے اور اس کی دعا سننے لگے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ اپنی دعا پر مہر لگا لے، تو وہ اپنے لیے جنت واجب کر لےگا۔ یہ سن کر ایک شخص نے کہا: کس چیز سے وہ (اپنی دعا پر) مہر لگائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آمین سے۔ اگر وہ آمین سے مہر لگائے، تو وہ اپنے لیے جنت واجب کر لےگا۔ یہ سن کر وہ شخص، جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا، دعا کرنے والے آدمی کے پاس آیا اور اس سے کہا: اے فلاں شخص! تم اپنی دعا پر آمین کی مہر لگا لو اور (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش خبری سے) خوش ہو جاؤ۔ (سنن أبي داود، الرقم: ۹۳۹)

(۱۳) دعا کے بعد درود شریف پڑھیں۔

حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ دعا (کی قبولیت) آسمان وزمین کے درمیان موقوف رہتی ہے، وہ اوپر نہیں جاتی ہے؛ یہاں تک کہ تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجو۔ (سنن الترمذي، الرقم: ۴۸۶)

(۱۴) دعا کے بعد اپنی ہتھیلیوں کو اپنے چہرے پر پھیر لیں۔

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کے لیے اپنے ہاتھ اٹھاتے تھے، تو اپنے ہاتھوں کو اس وقت تک نیچے نہیں کرتے تھے، جب تک انہیں اپنے چہرۂ مبارک پر پھیر نہ لیتے تھے۔ (سنن الترمذي، الرقم: ۳۳۸۶)

(۱۵) ناجائز یا ناممکن چیز کی دعا نہ کریں (مثلا نبی ہونے کی دعا)۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بندے کی دعا مسلسل قبول کی جاتی ہے، جب تک کہ وہ کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے اور جب تک کہ وہ (دعا میں) جلدی نہ کرے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ (دعا میں) جلدی کرنے کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ وہ یہ کہے کہ میں نے دعا مانگی تھی، میں نے دعا مانگی تھی؛ لیکن میں نے اسے قبول ہوتے نہیں دیکھا، پھر وہ مایوس ہو جاتا ہے اور دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

(۱۶) دعا میں زیادہ تفصیل بیان نہ کریں؛ بلکہ خیر کی دعا کریں۔

ایک مرتبہ حضرت عبد اللہ بن مغفّل رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے کو اس طرح دعا کرتے ہوئے سنا: اے اللہ! میں جب جنت میں داخل ہو جاوں، تو مجھے جنت کے دائیں جانب میں سفید محل عطا فرما۔ یہ سن کر حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میرے بیٹے! تم اللہ تعالیٰ سے جنت مانگو اور جہنم سے پناہ مانگو؛ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس امت میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے، جو طہارت (مثلا وضو اور غسل وغیرہ) میں اور دعا میں حد سے تجاوز کریں گے۔

قرآن کریم میں ہے:

 ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ ‎﴿سورة الأعراف: ٥٥﴾‏

تم اپنے رب کو عاجزی کے ساتھ چپکے چپکے پکارو۔ بے شک وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

Check Also

زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۱

زکوٰۃ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ زکوٰۃ سن ۲ …