رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إن لكل نبي حواريا وإن حواريي الزبير بن العوام. (صحيح البخاري، الرقم: 3719)

بے شک ہر نبی کا کوئی نہ کوئی حواری (خاص مددگار) ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر بن عوام ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری ہونے کا لقب

غزوہ احزاب (جسے غزوہ خندق بھی کہا جاتا ہے) کے موقع پر مسلمانوں کو یہ اطلاع ملی کہ بنو قریظہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنا معاہدہ توڑ دیا ہے اور دشمنوں کے ساتھ مل گئے ہیں۔

اس خبر کی تصدیق کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے پوچھا کہ کون ہے، جو میرے پاس ان لوگوں (یعنی بنو قریظہ) کی خبر لے کر آئے؟ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے فورا جواب دیا: میں ان کی خبر لانے کے لیے تیار ہوں۔

کچھ دیر بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا کہ کون ہے، جو میرے پاس ان لوگوں (یعنی بنو قریظہ) کی خبر لے کر آئے؟ ایک اور دفعہ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنا نام پیش کیا۔

آخرکار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار پوچھا کہ کون ہے، جو میرے پاس ان لوگوں (یعنی بنو قریظہ) کی خبر لے کر آئے؟ اس بار بھی حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے فورا جواب دیا کہ میں ان کی خبر لے کر آؤں گا۔

اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے بہت خوش ہوئے اور فرمایا: بے شک ہر نبی کا کوئی نہ کوئی حواری (خاص مددگار) ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر بن عوام ہیں۔ (من صحيح البخاري، الرقم: ٣١٧٩، وصحيح مسلم، الرقم: ٢٤١٥، وسير أعلام النبلاء ۳/۳۰)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد‎ ‎

عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم …