شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:
میرے پیارو! کچھ کر لو۔
مَنْ طَلَبَ الْعُلى سَهِرَ الَّیَالِيَ
جو شخص کچھ بننا چاہے، تو اس کو راتوں میں جاگنا پڑتا ہے۔
فرمایا: ایک شخص تھے، جو کچھ روز حضرت رائپوری رحمہ الله کی خدمت میں رہے۔ ذکر واذکار میں مشغول رہے۔
ایک روز حضرت سے کہنے لگے کہ حضرت! ذکر تو کرتا ہوں؛ لیکن کچھ اثر محسوس نہیں ہو رہا۔
حضرت نے سن کر فرمایا کہ پڑیا تو ہے نہیں، جو گھول کر پلا دی جائے۔ کچھ کرنا تو پڑتا ہی ہے۔
اور بھائی! دیکھو! کرنے والا محروم نہیں رہتا، خواہ میں کتنا ہی نا اہل ہوں۔ انشاء الله میری نا اہلیت مانع نہ ہوگی۔
میں کئی بار کہہ چکا کہ طلب پر ہی مبدأ فیّاض سے ملےگا۔ (ملفوظات حضرت شیخ رحمہ الله، حصہ اول، ص ۱۰۸)