علامات قیامت- چھٹی قسط ‏

دجال کے دس جسمانی اور انسانی اوصاف

احادیث مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے سامنے دجال کے جسمانی اور انسانی اوصاف بیان فرمائے ہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دجال کے جسمانی اور انسانی اوصاف کو بیان کرنا اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ دجال ایک انسان ہے؛ چنانچہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ دجال ایک انسان ہے اور قیامت سے پہلے ایک متعین وقت پر امت کے لیے ایک بڑے فتنے کے طور پر دنیا میں ظاہر ہوگا۔

ذیل میں دجال کے دس جسمانی اور انسانی اوصاف بیان کیے جا رہے ہیں، جن کا تذکرہ احادیث مبارکہ میں آیا ہے:

پہلا وصف: دجال کے بال گھنگریالے ہوں گے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک رات میں نے (خواب میں) دیکھا کہ میں کعبہ کے پاس ہوں، پھر میں نے گندمی رنگت والے ایک آدمی کو دیکھا، جو گندمی رنگت والوں میں سب سے زیادہ حسین تھے۔ ان کے بال ان کے کانوں اور کندھوں کے درمیان تھے۔ ان کے بالوں میں کنگھی کی ہوئی تھی اور ان سے قطرہ قطرہ پانی ٹپک رہا تھا۔ وہ دو آدمیوں کے کندھوں پر ٹیک لگا کر کعبہ کا طواف کر رہے تھے۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح بن مریم (علیہ السلام) ہیں۔ اس کے بعد میں نے ایک پستہ قد آدمی کو دیکھا، جس کے بال سخت گھنگریالے تھے اور وہ داہنی آنکھ سے کانا تھا؛ گویاکہ وہ پھولے ہوئے انگور کی طرح تھی۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ مجھ سے کہا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۱۶۹)

دوسرا وصف: دجال کی آنکھیں عیب دار ہوں گی

دجال کی دونوں آنکھیں عیب دار ہوں گی؛ تاہم، ایک آنکھ مکمل طور پر کھال سے ڈھکی ہوئی ہوگی، جب کہ دوسری آنکھ انگور کی طرح پھولی ہوئی ہوگی (جیسا کہ مندرجہ بالا حدیث میں بیان کیا گیا ہے)۔

حدیث شریف میں وارد ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ دجال کے پاس کیا ہوگا۔ اس کے ساتھ دو بہتی ہوئی نہریں ہوں گی۔ ان میں سے ایک کا پانی بالکل صاف دکھائی دےگا، جب کہ دوسری نہر واضح طور پر بھڑکتی ہوئی آگ دکھائی دےگی۔ اس وقت اگر کوئی شخص وہاں موجود ہو، تو وہ اس دریا پر ضرور جائے، جس کو وہ آگ دیکھے، پھر اپنے سر کو جھکائے اور اس میں سے پیے؛ کیونکہ وہ ٹھنڈا پانی ہوگا۔ بے شک دجال کی آنکھ ڈھکی ہوئی ہوگی، اس پر کھال کی ایک موٹی جِھلی ہوگی۔ اس کی آنکھوں کے درمیان لفظِ کافر لکھا ہوا ہوگا، جسے ہر مومن پڑھےگا، خواہ وہ پڑھا لکھا ہو یا انپر ہو۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۳۴)

تیسرا وصف: دجال پستہ قد اور بھاری جسم والا ہوگا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک مسیح دجال پستہ قد ہوگا، اس کی ایڑیاں دور ہوں گی اور اس کے پاؤں اندر کی طرف ہوں گے، اس کے بال بہت گھنگریالے ہوں گے، اس کی ایک آنکھ عیب دار ہوگی اور دوسری آنکھ مٹی ہوئی ہوگی، نہ ابھری ہوئی ہوگی اور نہ اندر گھسی ہوئی ہوگی۔ اگر تمہیں (دجال کے بارے میں) اشتباہ ہو جائے، تو تم یاد رکھو کہ تمہارا رب کانا نہیں ہے (جب کہ دجال کانا ہوگا)۔ (سنن ابی داود، الرقم: ۴۳۲۰)

ایک دوسری حدیث میں حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ نے دجال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پھر اچانک اس میں (یعنی جزیرے پر جو گِرجا بنا ہوا تھا، اس میں) ایک بہت بڑا جسم والا انسان تھا، جسے ہم نے دیکھا۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۴۲)

چوتھا وصف: دجال پِھڈا ہوگا (یعنی اس کے پاؤں کے اگلے حصے چلنے میں نزدیک نزدیک پڑیں اور ایڑیاں دور)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک مسیح دجال پستہ قد ہوگا، پھڈا ہوگا (یعنی اس کے پاؤں کے اگلے حصے چلنے میں نزدیک نزدیک پڑیں اور ایڑیاں دور)۔ (سنن ابی داود، الرقم: ۴۳۲۰)

پانچواں وصف: دجال کے بال بہت زیادہ اور گھنے ہوں گے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دجال کی بائیں آنکھ کانی ہوگی اور اس کے بال بہت زیادہ اور گھنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ایک جنت اور ایک دوزخ  ہوگی۔ اس کی دوزخ (در اصل) جنت ہوگی اور اس کی جنت (در اصل) دوزخ ہوگی۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۳۴)

چھٹا وصف: دجال کی پیشانی چوڑی ہوگی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گمراہی کا مسیح وہ آدمی ہے، جس کی پیشانی چوڑی ہوگی، بائیں آنکھ مٹی ہوئی ہوگی اور گردن کا نچلا حصہ چوڑا ہوگا؛ گویا کہ وہ عبد العزی بن قطن ہے۔ (مجمع الزوائد، الرقم: ۱۲۵۳۹)

ساتواں وصف: دجال کی کوئی اولاد نہیں ہوگی

صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ دجال بانجھ ہوگا اور اس کی کوئی اولاد نہیں ہوگی؟ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۲۷)

آٹھواں وصف: دجال کا رنگ صاف ہوگا

دجال کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا: میں نے اسے دیکھا کہ وہ موٹا اور صاف رنگت والا تھا۔ اس کی ایک آنکھ اس طرح پھولی ہوئی تھی، جیسے کہ وہ چمکتا ہوا ستارہ تھا۔ اس کے بال درخت کی شاخوں کی طرح تھے۔ (مسند احمد، الرقم:۳۵۴۶)

نواں وصف: دجال کی آنکھوں کے درمیان لفظِ “کافر” لکھا ہوا ہوگا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی آنکھوں کے درمیان لفظِ کافر لکھا ہوا ہوگا۔ ہر مومن اسے پڑھ لےگا، خواہ وہ پڑھا لکھا ہو یا انپر ہو۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۳۴)

دسواں وصف: عبد العزی بن قطن سے مشابہت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اس کو (دجال کو) عبد العزی بن قطن کے مشابہ سمجھتا ہوں۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۹۳۷)

مذکورہ بالا احادیث سے جن میں دجال کے دس جسمانی اوصاف بیان کیے گئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ دجال ایک انسان ہے۔ اگر دجال ایک عالمی نظام ہوتا یا جِن ہوتا یا انسان اور جن دونوں کا مجموعہ ہوتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے جسمانی اور انسانی اوصاف بیان نہ کرتے۔

Check Also

اتباع سنت کا اہتمام – ۱۰

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی …