حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
لو أن لي أربعين بنتا زوّجت عثمان واحدة بعد واحدة، حتى لا يبقى منهن واحدة (أي بعد وفاة واحدة، لزوّجته أخرى حتى لا تبقى واحدة منهن) (أسد الغابة ٣/٢١٦)
اگر میری چالیس بیٹیاں بھی ہوتیں، تو میں ان سب کو یکے بعد دیگرے عثمان کے نکاح میں دے دیتا؛ یہاں تک کہ ان میں سے ایک بھی باقی نہ رہتیں (یعنی جب ایک بیٹی کا انتقال ہو جاتا، تو میں دوسری بیٹی کو ان کے نکاح میں دے دیتا؛ یہاں تک کہ ان میں سے ایک بھی باقی نہ رہتیں)۔
جنت کی خوش خبری
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
ایک مرتبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ منورہ کے ایک باغ میں تھا کہ ایک شخص آیا اور انہوں نے باغ میں داخل ہونے کی اجازت مانگی۔
ان کی درخواست سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ ان کو اندر آنے کی اجازت دے دو اور انہیں جنت میں اعلی مقام کی خوش خبری سنا دو۔
چنانچہ میں نے ان کے لیے دروازہ کھولا، تو میں نے دیکھا کہ وہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے انہیں اس بات کی خوش خبری سنائی تھی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی، تو انہوں نے شکرانے کے طور پر اللہ تعالی کی تعریف کی۔
پھر ایک دوسرا شخص آیا اور انہوں نے بھی باغ میں داخل ہونے کی اجازت طلب کی۔
ان کی درخواست سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ ان کو اندر آنے کی اجازت دے دو اور انہیں جنت میں اعلی مقام کی خوش خبری سنا دو۔
میں نے ان کے لیے دروازہ کھولا، تو میں نے دیکھا کہ وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے انہیں بھی اس بات کی خوش خبری سنائی تھی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی، تو انہوں نے بھی اللہ تعالی کی حمد وثنا بیان کی۔
کچھ دیر کے بعد ایک اور صاحب آیا اور انہوں نے بھی باغ میں داخل ہونے کی اجازت طلب کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ انہیں اندر آنے کی اجازت دے دو اور انہیں جنت میں اعلی مقام کی خوش خبری سنا دو، ایک مصیبت کے ساتھ جو انہیں لاحق ہوگی۔
جب میں نے دروازہ کھولا، تو میں نے دیکھا کہ وہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے انہیں بھی اس بات کی خوش خبری سنائی تھی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی، تو انہوں نے اللہ تعالی کی حمد وثنا بیان کی اور فرمایا کہ ہم اللہ تعالی ہی سے مدد کے طلب گار ہیں۔ (صحیح البخاری، الرقم: 3693)