دعا کی سنتیں اور آداب – ۲

دعا کی فضیلتیں

(۱) مؤمن کا ہتھیار

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دعا مؤمن کا ہتھیار، دین کا ستون اور آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ (المستدرك للحاكم، الرقم: 1812)

(۲) عبادت کا مغز

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دعا عبادت کا مغز ہے۔ (سنن الترمذي، الرقم: 3371)

(۳) دعا سے اللہ تعالی کی رضا کا حصول

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ تعالی ان لوگوں سے محبت فرماتے ہیں، جو ہمیشہ ان سے دعا کرتے ہیں۔ (أخرجه الطبراني في الدعاء)

ترمذی شریف میں حصرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اللہ تعالی سے دعا نہیں کرتا ہے، اللہ تعالی اس سے ناراض ہوتے ہیں۔ (سنن الترمذي، الرقم: 3373)

(۴) دعا حال اور مستقبل دونوں میں فائدہ مند

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دعا حال اور مستقبل دونوں میں فائدہ دیتی ہے؛ لہذا اے اللہ کے بندوں! تم دعا کرنے پر قائم رہو۔ (سنن الترمذي، الرقم: 3548)

(۵) دعا کرنے والا فائدہ سے خالی نہیں رہتا

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بھی مسلمان ایسی دعا کرے، جس میں گناہ یا قطعِ رحمی نہ ہو (یعنی وہ کسی حرام چیز کے لیے دعا نہیں کرتا ہے)، تو اللہ تعالی اسے تین چیزوں میں سے ایک چیز ضرور عطا فرماتے ہیں: یا تو اس کو وہی چیز (اس دنیا میں) عطا کر دیتے ہیں، جس کی اس نے دعا کی تھی یا اس کے لیے اس کی دعا کا ثواب آخرت میں ذخیرہ کر دیتے ہیں یا اس سے کسی مصیبت کو ٹال دیتے ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: پھر تو ہم کثرت سے دعا کریں گے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی ہر چیز سے بڑھ کر ہے۔ (یعنی اللہ تعالی کی طاقت اور خزانے تمہارے سوال سے زیادہ ہیں)۔ (مسند احمد، الرقم: ۱۱۱۳۳)

(۶) رزق میں برکت اور دشمنوں سے حفاظت کا ذریعہ

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں، جو تمہیں دشمنوں سے حفاظت دے اور تمہارے لیے رزق کی کثرت کا ذریعہ بنے؟ (پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:) رات ودن اللہ تعالی سے دعا مانگتے رہو؛ کیونکہ دعا مؤمن کا ہتھیار ہے۔ (مسند ابی یعلی الموصلی، الرقم: ۱۸۱۲)

(۷) اپنے بھائی کے لیے  دعا کرنے سے فرشتہ کی دعا ملنا

حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ وہ دعا جو مسلمان شخص اپنے بھائی کے لیے پس پشت کرتا ہے، وہ قبول ہوتی ہے۔ اس کے سر کے پاس ایک فرشتے کو مقرر کر دیا گیا ہے۔ جب بھی وہ اپنے بھائی کے لیے بھلائی کی دعا کرتا ہے، تو وہ مقرر فرشتہ آمین کہتا ہے اور وہ اس کے لیے دعا کرتے ہوئے کہتا ہے: اللہ تعالی تمہیں اس کا مثل عطا کردے جو تم نے اپنے بھائی کے لیے مانگا ہے۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۷۳۳)

(۸) ایمان والوں کے لئے دعا کرنے کی فضیلت

حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو بھی شخص روزانہ پچیس یا ستائیس مرتبہ اللہ تعالی سے مسلمان مردوں اور عورتوں کے لیے مغفرت کی دعا کرتا ہے، وہ مستجاب الدعوات لوگوں میں سے ہوگا (یعنی وہ ان لوگوں میں سے ہوگا جن کی دعائیں قبول کی جاتی ہیں) اور وہ اللہ تعالی کے ان نیک بندوں میں ہوگا، جن کے نیک اعمال کی وجہ سے اللہ تعالی دنیا والوں کو رزق عطا فرماتے ہیں۔ (طبرانی)

Check Also

زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۱

زکوٰۃ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ زکوٰۃ سن ۲ …