نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
”جہنم کی آگ اس مسلمان کو نہیں چھوئے گی جس نے مجھے دیکھا(صحابی) اور نہ وہ اس مسلمان کو(تابعی) چھوئے گی جس نے ان لوگوں کو دیکھاجنہوں نے مجھے دیکھا(صحابہ)۔“
(سنن ترمذی، الرقم :- ۳۸۵۸)
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ جنگ احد میں
حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک پر احد کی لڑائی میں دو زرہیں تھیں۔
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چٹان کے اوپر چڑھنے کا ارادہ فرمایا؛ مگر ان دو زرہوں کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس چٹان پر چڑھ نہ سکیں، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کو نیچے جھکنے کے لئے فرمایا؛ تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ذریعہ اس چٹان پر چڑھ سکیں۔
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس وقت میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات کہتے ہوئے سنا کہ طلحہ نے واجب کر لیا (یعنی طلحہ نے اپنے اس عمل سے اپنے لئے جنّت کو واجب کر لیا)۔
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے اس دن کمالِ شجاعت دکھائی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ دیا تھا، حتی کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم جب غزوۂ احد یاد فرماتے تھے، تو وہ کہتے تھے کہ وہ دن (احد کے دن) پورا کا پورا حصّہ طلحہ کا ہو گیا۔
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈھال بنا رکھا تھا، جس کی وجہ سے ان کے بدن پر اسّی سے زائد زخم آئے اور انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پہلو نہیں چھوڑا، حتی کہ ان کا ہاتھ بھی اسی غزوہ میں شل ہو گیا تھا۔ (سنن ترمذی، مسند ابی داؤد الطیالسی، صحیح البخاری)