طلاق کی سنتیں اور آداب – ‏٤‏

طلاق کی قسمیں

دین اسلام میں طلاق کی تین قسمیں ہیں: (۱) طلاق رجعی (۲) طلاق بائن (۳) طلاق مغلّظہ۔

(۱) طلاق رجعی (جس کے بعد شوہر کو رجوع کا حق ہے) اس طلاق کو کہتے ہیں جہاں شوہر صریح لفظِ طلاق بول کر کے اپنی بیوی کو طلاق دے جیسے کہ وہ کہے”میں نے تم کو طلاق دی“ یا ”میں تم کو طلاق دیتا ہوں“ یا ”تو مطلقہ ہے“ وغیرہ۔

اس طلاق کا حکم یہ ہے کہ جب تک بیوی عدّت میں ہو، شوہر کو رجوع کرنے کا حق ہوگا اور بیوی کو اپنے نکاح میں واپس لینے کے لئے نیا نکاح پڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

البتہ اگر بیوی کی عدّت پوری ہو جائے، تو اس کے بعد شوہر کو رجوع کرنے کا حق نہیں ہوگا۔

تاہم اگر مرد اور عورت دوبارہ ملنا چاہیں، تو ان کے لئے نیا نکاح کرنا ضروری ہوگا اور شوہر کے ذمہ پر نیا مہر بھی دینا پڑےگا۔

(۲) طلاق بائن اس طلاق کو کہتے ہیں جہاں شوہر اپنی بیوی کو کسی کنایہ لفظ کے ساتھ طلاق دے دے۔ کنایہ لفظ ایسا لفظ ہے جس سے طلاق کا معنی مراد ہو سکتا ہے اور کوئی دوسرا معنی بھی مراد ہو سکتا ہے۔

مثلا شوہر اپنی بیوی کو طلاق کی نیّت سے کہے: ”تو اپنی ماں کے گھر چلی جا“، جب شوہر طلاق کی نیّت سے اپنی بیوی کو ایسا بولے، تو اس کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوگی اور بیوی پر عدت میں بیٹھنا واجب ہوگا۔

طلاق بائن کا حکم یہ ہے کہ طلاق دینے کے بعد بیوی اپنے شوہر کے نکاح سے نکلتی ہے اور شوہر کو رجوع کرنے کا کوئی حق نہیں ہوگا، (شوہر کو رجوع کرنے کا کوئی حق نہیں ہوگا نہ عدّت کے دوران اور نہ عدّت کے بعد)۔

البتہ اگر مرد اور عورت دوبارہ ملنا چاہیں خواہ بیوی کی عدّت کے دوران یا عدّت گزرنے کے بعد، تو دونوں کے لئے نیا نکاح کرنا ضروری ہوگا اور شوہر کے ذمہ پر بیوی کو نیا مہر بھی دینا ہوگا۔

(۳) طلاق مغلّظہ اس طلاق کو کہتے ہیں جہاں شوہر اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاق دے دے یا تیسری طلاق دے دے (جس سے پہلے دو طلاقیں دی گئی تھیں)۔ جب تین طلاقیں دے دی جائیں یا تیسری طلاق دے دی جائے، تو یہ تیسری طلاق طلاق مغلظہ کہلائےگی۔

طلاق مغلظہ کا حکم یہ ہے کہ جب تین طلاقیں دے دی جائیں، تو نکاح فوراً ختم ہو جائےگا اور مرد وعورت ایک دوسرے کے لئے حرام ہو جاتے ہیں اور ان کے لئے ایک ساتھ رہنا جائز نہیں ہوگا۔

البتہ اگر مرد اور عورت دوبارہ ملنا چاہیں، تو حلالہ کی ضرورت ہے۔ نیز حلالہ کے بغیر دونوں کے لئے شادی کرنا جائز نہیں ہوگا۔

نوٹ:- حلالہ کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ عورت عدّتِ طلاق گزار کر کسی دوسرے شخص سے نکاح کرے اور وہ شخص اس عورت سے صحبت کرنے کے بعد طلاق دے یا وہ مر جائے پھر جب عدّت گزر جائے، تو وہ عورت اپنے پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے۔


[۱]

Check Also

زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۱

زکوٰۃ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ زکوٰۃ سن ۲ …