اگر لڑکا مہر فاطمی دینا چاہے اور مہر فاطمی مہر مثل کے برابر ہو یا اس سے زیادہ ہو، تو یہ جائز ہے اور اگر مہر فاطمی مہر مثل سے کم ہو؛ لیکن لڑکی اور لڑکی کے اولیاء اس مقدار سے راضی ہوں، تو یہ بھی جائز ہے...
اور پڑھو »حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی دعا
غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔ آپ صلی ا…
اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی دعاؤں کی قبولیت
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے دعا فرمائی: اللهم استجب لسعد إذا دعاك (س…
ماہِ رمضان کے سنن و آداب- ۱
(۱) رمضان سے پہلے ہی رمضان کی تیاری شروع کر دیں۔ بعض بزرگانِ دین رمضان کی تیاری رمضان سے چھ ماہ قبل …
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – ساتویں قسط
لوگوں کی اصلاح کے لیے ہمارے اسلاف کا خوب صورت انداز حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کا ایک بوڑ…
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سعد جنت میں ہوں گے (وہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کو اس دنیا میں…
نئے مضامين
نماز کی سنتیں اور آداب – ۸
متفرق مسائل مردوں کی نماز سے متعلق سوال:- کیا مقتدی امام کے پیچھے ثنا، تعوّذ، تسمیہ اور قراءت پڑھے؟ جواب:- مقتدی صرف ثنا پڑھے اور اس کے بعد خاموش رہے۔ مقتدی امام کے پیچھے تعوّذ، تسمیہ اور قراءت نہ پڑھے۔ سوال:- اگر مقتدی جماعت میں اس وقت شامل ہو جائے …
اور پڑھو »سورۃ الھمزہ کی تفسیر
آپ کو کچھ ممعلوم ہے کہ وہ توڑنے پھوڑنے والی آگ کیسی ہے؟ ﴿۵﴾ وہ اللہ تعالیٰ کی آگ ہے جو سلگائی گئی ہے ﴿۶﴾ جو دلوں تک پہونچ جائےگی ﴿۷﴾ وہ ان پر بند کر دی جائےگی ﴿۸﴾ بڑے لمبے لمبے ستونوں میں ﴿۹﴾...
اور پڑھو »(۱۲) جنازہ کے متعلق متفرق مسائل
پانی موجود نہ ہونے کی صورت میں میّت کو تیمّم کرانا سوال:- اگر پانی موجود نہ ہو، تو میّت کو کس طرح سے غسل دیا جائے؟ جواب:- اگر ایک شرعی میل کی مسافت کے بقدر (یا اس سے زیادہ) پانی موجود نہ ہو، تو میّت کو تیمّم کرایا جائےگا۔ [۱] …
اور پڑھو »اسلاف کی ترقی اور موجودہ ترقی
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ”موجودہ (دور کی) ترقی کا حاصل تو حرص ہے اور شریعت نے حرص کی جڑ کاٹ دی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نمونہ تھے کہیں ایسے خیال کو اپنے …
اور پڑھو »