فرض نمازوں کے بعد درود شریف پڑھنا

‎‎

عن أبي أمامة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من دعا بهؤلاء الدعوات في دبر كل صلاة مكتوبة حلت له الشفاعة مني يوم القيامة اللهم أعط محمدا الوسيلة واجعله في المصطفين محبته، وفي العالين درجته وفي المقربين داره (المعجم الكبير للطبراني، الرقم: ۷۹۲٦، وفيه مطرح بن يزيد وهو ضعيف كما في مجمع الزوائد، الرقم: ۱٦۹۸۱، وقد تحرفت كلمة العالين إلى العالمين في المعجم الكبير ومجمع الزوائد كما نبه عليه الشيخ محمد عوامة في حاشيته على القول البديع صـ ۳٦۳)

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جو شخص ہر فرض نماز کے بعد (مندرجہ ذیل) الفاظ کے ساتھ دعا کرےگا، وہ قیامت کے دن میری شفاعت کا حق دار ہوگا:

اَللّٰهُمَّ أَعْطِ مُحَمَّدًا الْوَسِيْلَةَ وَاجْعَلْهُ فِيْ الْمُصْطَفَيْنَ مَحَبَّتَهُ وَفِيْ الْعَالِيْنَ دَرَجَتَهُ وَفِيْ الْمُقَرَّبِيْنَ دَارَهُ

اے اللہ ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو (مقام) وسیلہ عطا فرما اور برگزیدہ لوگوں کے دلوں میں ان کی محبّت ڈال دے اور بلند مرتبہ لوگوں میں ان کو شامل فرما اور مقرّب بندوں کے ساتھ ان کا ٹھکانہ بنا)۔“

‎حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ کے دل میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت اور غزوۂ احد میں ان کی شہادت‎

غزوۂ احد میں جب مسلمان شکست سے دوچار ہو رہے تھے، تو اسی دوران یہ خبر پھیلنے لگی کہ حضرت رسولِ کریم صلی الله علیہ وسلم شہید کر دیئے گئے۔ یہ خبر سن کر بہت سے صحابۂ کرام رضی الله عنہم کے دلوں پر مایوسی چھا گئی اور وہ انتہائی غمگین ہو گئے۔

حضرت انس بن نضر رضی الله عنہ نے حضرت عمر رضی الله عنہ اور حضرت طلحہ رضی الله عنہ کو صحابۂ کرام کی ایک جماعت کے ساتھ انتہائی حزن وغم اور مایوسی کے عالم میں دیکھا، تو انہوں نے ان سے سوال کیا کہ آخر تم لوگ انتہائی رنجیدہ اور مایوس کیوں نظر آ رہے ہو؟ صحابۂ کرام رضی الله عنہم نے جواب دیا: رسول خدا صلی الله علیہ وسلم شہید کر دیئے گئے۔

حضرت انس بن نضر رضی الله عنہ فوراً چیخ اٹھے اور کہا: ان کے بعد کس کو زندہ رہنا پسند ہے؟ آ‎ؤ، ہم اپنی تلواریں لے کر آگے بڑھیں اور اپنے محبوب صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ جا ملیں۔ اس کے بعد انہوں نے فوراً اپنی تلوار لی اور دشمنوں کی صفوں میں کود پڑے اور انتہائی بہادری کے ساتھ لڑتے رہے یہاں تک کہ شہید ہو گئے۔ (دلائل النبوۃ)

حضرت انس رضی الله عنہ کے دل میں رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کی اتنی زیادہ محبّت تھی کہ انہوں نے اپنے آپ کو رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کے بغیر اس دنیا میں رہنے کے قابل نہیں سمجھا۔ ‎

‎يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ‎

Source:

Check Also

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا حصول ‏

”جس شخص نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شفاعت ضروری ہو گئی“...