ایسی مجلس کا انجام جس میں نہ اللہ کا ذکر کیا جائے اور نہ ہی درود پڑھا جائے

عن جابر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما اجتمع قوم ثم تفرقوا عن غير ذكر الله وصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم إلا قاموا عن أنتن جيفة (مسند أبي داود الطيالسي، الرقم: ۱۸٦۳، ورواته ثقات كما في إتحاف الخيرة المهرة، الرقم: ٦٠٦۲)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایسی مجلس جہاں کچھ لوگ جمع ہوں، پھر وہ وہاں سے اللہ تعالیٰ کے ذکر اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے بغیر چلے جائیں، تو گویا کہ وہ لوگ ایک انتہائی بدبو دار مردار کے پاس جمع ہوئے اور اٹھ کر چلے گئے۔

(ایسی مجلس جس میں اللہ تعالی کا ذکر نہیں کیا گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہیں پڑھا گیا، تو اس کو انہتائی بدبو دار مردار سے تشبیہ دی گئی، جس کے قریب جانا کوئی پسند نہیں کرتا ہے)۔

ایک صحابی کی محبّت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے

ایک صحابی رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سوال کیا کہ قیامت کب آئےگی؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: تم نے قیامت کی کیا تیّاری کی ہے؟

صحابی نے جواب دیا: میرے پاس نفل نماز، نفل روزے اور نفل صدقات تو زیادہ نہیں ہیں؛ لیکن میرے دل میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّت ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: بے شک (قیامت کے دن) تمہارا حشر ان لوگوں کے ساتھ ہوگا، جن کے ساتھ تمہیں محبّت ہو۔ (بخاری شریف)

حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ان کلمات کو سن کر جتنی خوشی ہوئی، اتنی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ہوئی (کیونکہ انہیں اس بات کا کامل یقین تھا کہ ان کے دلوں میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی محبت ہے)۔ (بخاری شریف)

يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ

Check Also

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا حصول ‏

”جس شخص نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شفاعت ضروری ہو گئی“...