عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من صلى علي عشرا صلى الله عليه مئة ومن صلى علي مئة صلى الله عليه ألفا ومن زاد صبابة وشوقا كنت له شفيعا وشهيدا يوم القيامة (أخرجه أبو موسى المديني بسند قال الشيخ مغلطاى لا بأس به، كذا في القول البديع صـ ۲۳٦)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ “جو مجھ پر دس بار درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر سو بار درود بھیجتے ہے، اور جو مجھ پر سو بار درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر ہزار بار درود بھیجتے ہیں اور جو مجھ پر شوق و محبّت کی وجہ سے زیادہ درود بھیجتا ہے، میں اس کے لیے قیامت کے دن سفارش کروں گا اور گواہی دوں گا۔
دورد شریف اللہ تعالیٰ کی قربت کا باعث
کعب بن احبار رحمہ اللہ (ایک تابعی اور اسلام قبول کرنے سے پہلے یہودیوں کے معروف عالم تھے) سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسٰی علیہ السلام سے فرمایا : اے موسیٰ ! کیا تم چاہتے ہو کہ تم مجھ سے اس سے زیادہ قریب ہو جاؤ، جتنا تمہارا کلام تمہاری زبان سے قریب ہے اور تمہارے دل کے خیالات تمہارے دل سے قریب ہیں اور تمہاری روح تمہارے بدن سے قریب ہے اور تمہاری نگاہ تمہاری آنکھ سے قریب ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فوراً جواب دیا : ہا ں، میرے رب ! اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تو تم کثرت سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجو۔ (القول البدیع)
يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ