نمازِ جنازہ کا اعادہ

جب ایک مرتبہ نمازِ جنازہ ادا کی جائے، تو دوبارہ نمازِ جنازہ ادا کرنا جائز نہیں ہے۔ الاّ یہ کہ اگر میّت کا ولی حاضر نہیں تھا اور نمازِ جنازہ اس کی اجازت کے بغیر ادا کی گئی ہو، تو ولی کے لیے نمازِ جنازہ کا اعادہ درست ہے، مگر اس صورت میں وہ لوگ جو پہلی مرتبہ نمازِ جنازہ ادا کر چکے ہوں وہ لوگ ولی کے ساتھ نمازِ جنازہ کا اعادہ نہ کریں۔ [۱]

Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=2277


 

[۱] (فإن صلى غيره) أي غير الولي (ممن ليس له حق التقدم) على الولي (ولم يتابعه) الولي (أعاد الولي) ولو على قبره إن شاء لأجل حقه لا لإسقاط الفرض ولذا قلنا: ليس لمن صلى عليها أن يعيد مع الولي لأن تكرارها غير مشروع (وإلا) أي وإن صلى من له حق التقدم كقاض أو نائبه أو إمام الحي أو من ليس له حق التقدم وتابعه الولي (لا) يعيد لأنهم أولى بالصلاة منه (الدر المختار ٢/٢٢٣)

Check Also

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – ساتویں قسط

لوگوں کی اصلاح کے لیے ہمارے اسلاف کا خوب صورت انداز حضرت حسن اور حضرت …