ڈاکٹر کے مشورہ سے روزہ توڑنا

سوال:-ایک شخص کو روزہ کے دوران سخت بیماری لاحق ہوئی۔ ڈاکٹر نے اس کو روزہ توڑنے کا مشورہ دیا، تو اس نے روزہ توڑ دیا۔

سوال یہ ہے کہ کیا وہ روزہ توڑنے کی وجہ سے گنہگار ہوگا اور کیا اس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے یا صرف قضا لازم ہوگی؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

اگر وہ روزہ پورا کرنے پر قادر نہ تھا، تو روزہ توڑنا اس کے لیے جائز تھا اور صرف قضا واجب ہوگی۔

فقط واللہ تعالی اعلم

المريض إذا خاف على نفسه التلف أو ذهاب عضو يفطر بالإجماع وإن خاف زيادة العلة وامتداده فكذلك وعليه القضاء إذا أفطر كذا في المحيط (الفتاوى الهندية ج۱ ص۲٠۷)

( أو مريض خاف الزيادة ) لمرضه (الدر المختار ۲/٤۲۲-فصل في العوارض المبيحة لعدم الصائم)

حررہ :- مفتی زکریا ماکدا

الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی

Source: http://muftionline.co.za/node/12

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟