رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا حصول

عن أنس بن مالك رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى علي بلغتني صلاته وصليت عليه وكتبت له سوى ذلك عشر حسنات (المعجم الأوسط للطبراني، وسنده لا بأس به كما في القول البديع صـ 239)

حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے، اس کا درود مجھ تک پہونچتا ہے اور میں اس پر درود بھیجتا ہوں (یعنی میں اس کے لیے دعا کرتا ہوں)، نیز اس کے علاوہ اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔

درود کے ساتھ سلام لکھنا

ابو علی حسن بن علی عطّار رحمہ الله کہتے ہیں کہ مجھے ابو طاہر رحمہ الله نے حدیثِ پاک کے چند اجزاء لکھ کر دیئے۔

میں نے ان میں دیکھا کہ جہاں بھی کہیں نبئ کریم صلی الله علیہ وسلم کا پاک نام آیا، وہ حضور صلی الله علیہ وسلم کے پاک نام کے بعد یہ لکھا کرتے تھے:

صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيمًا كَثِيرًا كَثِيرًا كَثِيرًا

میں نے پوچھا کہ اس طرح کیوں لکھتے ہو، انہوں نے کہا کہ میں اپنی نوعمری میں حدیثِ پاک لکھا کرتا تھا اور حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم کے پاک نام پر درود نہیں لکھا کرتا تھا۔

میں نے ایک مرتبہ حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم کی خواب میں زیارت کی، میں حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے سلام عرض کیا۔

حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم نے منھ پھیر لیا، میں نے دوسری جانب حاضر ہو کر سلام عرض کیا، حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم نے ادھر سے بھی منھ پھیر لیا، میں تیسری دفعہ چہرۂ انور کی طرف حاضر ہوا۔

میں نے عرض کیا: یا رسول الله صلی الله علیہ وسلم آپ مجھ سے روگردانی کیوں فرما رہے ہیں۔

حضور صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس لیے کہ جب تو اپنی کتاب میں میرا نام لکھتا ہے، تو مجھ پر درود نہیں بھیجتا۔

اس وقت سے میرا یہ دستور ہو گیا کہ جب میں حضورِ اقدس صلی الله علیہ وسلم کا پاک نام لکھتا ہوں، تو میں اسی طرح لکھتا ہوں، تو صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيمًا كَثِيرًا كَثِيرًا كَثِيرًا لکھتا ہوں۔ (فضائل درود، ص ۱۶۸)

يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ

 Source: http://whatisislam.co.za/index.php/history/seerah/seeratul-mustafaa/item/452  ، http://ihyaauddeen.co.za/?p=5717

 

Check Also

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا حصول ‏

”جس شخص نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شفاعت ضروری ہو گئی“...