حج اور عمرہ کی سنتیں اور آداب – ۹

عمرہ کے طواف کا طریقہ

جب آپ مسجد الحرام پہونچیں، تو مسجد میں داخل ہونے کی مسنون دعا پڑھیں پھر عمرہ کے لئے آگے بڑھیں۔

دو رکعت تحیۃ المسجد نہ پڑھیں جیسا کہ آپ دوسری مسجدوں میں داخل ہونے کے بعد پڑھتے ہیں؛ بلکہ سیدھے طوافِ عمرہ کے لئے جائیں؛ کیونکہ مسجد الحرام میں مُحرِم (احرام والا شخص) کے لئے تحیّۃ المسجد خود بیت الله کا طواف ہے۔ البتہ اگر نماز کا وقت ہو اور طواف کرنا ممکن نہ ہو، تو اس صورت میں آپ دو رکعت تحیّۃ المسجد ادا کریں اور پھر نماز کے لئے بیٹھ کر انتظار کریں۔

جب آپ پہلی بار خانہ کعبہ کو دیکھیں، تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا لیں اور خوب دعا کریں۔ دعا ایسی جگہ کریں جہاں آپ لوگوں کے لئے باعثِ تکلیف نہ بنیں اور ان کی آمد ورفت میں رکاوٹ نہ بنیں (جیسے راستہ میں کھڑے ہو کر دعا نہ کریں)۔

جب آپ خانہ کعبہ پہونچیں، تو حجر اسود کے بالکل سامنے کھڑے ہو جائیں اور عمرہ کے طواف کی نیّت کریں۔ پھر پورے جسم کے ساتھ حجر اسود کی طرف رُخ کر کے اپنے ہاتھوں کو اٹھائیں پھر تکبیر کہیں اور استلام کریں۔

استلام کا مطلب یہ ہے کہ طواف کرنے والا حجر اسود کے سامنے کھڑا ہو جائے اور ”بسم الله الله اکبر“ کہے پھر اس پر اپنا ہاتھ رکھے اور اس کو بوسہ دے۔

آج کل چوں کہ حجر اسود پر خوشبو لگائی جاتی ہے، اس لئے حالتِ احرام میں حجر اسود پر ہاتھ رکھنا اور اس کو بوسہ دینا جائز نہیں ہے۔

لہذا اس کے بجائے طواف کرنے والا حجر اسود کے بالکل سامنے کھڑے ہو کر حجر اسود کی طرف رُخ کر کے اپنے ہاتھوں کو اس کی طرف اشارہ کرے جیسا کہ وہ اپنے ہاتھوں کو اس پر ڈال رہا ہے پھر اپنے چہرے کے سامنے اپنے ہاتھوں کو اٹھا لے پھر اپنے ہاتھوں کو چوم لے۔

اگر ازدحام کی وجہ سے حجر اسود کے قریب جاکر استلام کرنا ممکن نہ ہو تو دور سے استلام کریں۔ آپ استلام کے بعد طواف شروع کریں۔ طواف کا ہر چکّر حجر اسود پر شروع ہوتا ہے اور حجر اسود پر پورا ہوتا ہے؛ لہذا ہر چکّر کے بعد آپ حجر اسود کے سامنے کھڑے ہو کر استلام کریں۔ جب ساتواں چکرّ پورا ہو جائے تو آٹھویں بار استلام کریں۔ اب آپ کے عمرہ کا طواف مکمل ہو گیا۔


Check Also

ماہِ رمضان کے سنن و آداب- ۱

(۱) رمضان سے پہلے ہی رمضان کی تیاری شروع کر دیں۔ بعض بزرگانِ دین رمضان کی تیاری رمضان سے چھ ماہ قبل شروع فرما دیتے تھے...