‏(۱۲)‏ جنازہ کے متعلق متفرق مسائل

پانی موجود نہ ہونے کی صورت میں میّت کو تیمّم کرانا

سوال:- اگر پانی موجود نہ ہو، تو میّت کو کس طرح سے غسل دیا جائے؟

جواب:- اگر ایک شرعی میل کی مسافت کے بقدر (یا اس سے زیادہ) پانی موجود نہ ہو، تو میّت کو تیمّم کرایا جائےگا۔ [۱]

بحالتِ وضو میّت کو غسل دینا

سوال:- جو لوگ میّت کو غسل دینے والے ہیں کیا ان پر واجب ہے کہ وہ بحالتِ وضو ہی میں غسل دیں؟

جواب:- میّت کو غسل دینے والوں پر واجب نہیں ہے کہ وہ وضو کی حالت میں ہی غسل دیں؛ البتہ اگر وہ میّت کو وضو کی حالت میں غسل دیں، تو بہتر ہوگا۔

اگر کوئی جنابت کی حالت میں ہو یا کوئی عورت حیض یا نفاس کی حالت میں ہو، تو ان کے لئے اس حالت میں میّت کو غسل دینا مکروہ ہے۔ [۲]

Source:


 

[۱] وإذا مات الرجل في السفر وليس هناك ماء طاهر ييمم ويصلى عليه هكذا في المحيط رجل مات ولم يجدوا ماء فيمموه وصلوا عليه (الفتاوى الهندية ۱/۱٦٠)

يجوز التيمم لمن كان بعيدا من الماء ميلا هو المختار في المقدار سواء كان خارج المصر أو فيه وهو الصحيح وسواء كان مسافرا أو مقيما هكذا في التبيين (الفتاوى الهندية ۱/۲۲)

[۲] وينبغي أن يكون غاسل الميت على الطهارة كذا في فتاوى قاضي خان ولو كان الغاسل جنبا أو حائضا أو كافرا جاز ويكره كذا في معراج الدراية ولو كان محدثا لا يكره اتفاقا هكذا في القنية (الفتاوى الهندية ۱/۱۵۹)

Check Also

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – ساتویں قسط

لوگوں کی اصلاح کے لیے ہمارے اسلاف کا خوب صورت انداز حضرت حسن اور حضرت …